Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

کٹر مذہبی ہونا قبول اسلام میں رکاوٹ نہیں

ماہنامہ عبقری - مارچ 2019

مولانا خلیق صاحب کافون آیا کہ ایک صاحب جو کیرالہ کے رہنے والے ہیں‘ ممبئی میں فنانس منسٹری میں بڑے افسر ہیں اور بیس سال سے یہیں مقیم ہیں‘ الحمدللہ ابھی فیلڈورک کے دوران ان سے ملاقات ہوئی اور انہوں نے کلمہ پڑھ لیا ہے اور وہیں بیچ (سمندر کے کنارے) سے ہمارے ساتھ خود قبرستان کی مسجد میں آگئے ہیں آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں؟ اس حقیر نے ان سے بات کی‘ وہ اسلام قبول کرنے پر بڑی خوشی کا اظہار کررہے تھے بولے کہ آج کا دن میری زندگی کا بہت مبارک دن ہے کہ مالک نے مجھے اندھکار سے نکالا اور سچ تک پہنچایا‘ اس حقیر نے ان کو مبارکباد دی اور اور اسلام کا مطالعہ کرنے کیلئے کہا‘ اور دین سیکھنے کے لیے کچھ وقت نکال کر اول فرصت میں جماعت میں وقت لگانے کا مشورہ دیا، انہوں نے وعدہ کرلیا، اس حقیر نے ان کے خاندان کی تفصیل جاننی چاہی تو انہوں نے بتایا کہ میرا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے بیٹا ہوم منسٹری میں کسی اعلیٰ عہدہ پر ہے اور بیٹی کسی کالج کی پرنسپل ہے اور اہلیہ کے بارے میں بتایا کہ وہ بھی ایک کمپنی میں منیجر ہے، مولانا خلیق کی خواہش پر اس حقیر نے کلمہ کی تجدید کرائی اور حسب معمول ان کو صرف خاندانی مسلمان بنکر اسلام پر جمے رہنے کے بجائے دعوت پر لگانے کے لیے ان سے عرض کیا کہ اگر آپ اس یقین کے ساتھ اسلام لائے ہیں کہ ایمان کے بغیر نجات نہیں اور ہمیشہ کی دوزخ ہے تو یہ ایمان اللہ تعالیٰ کے یہاں قبول ہے میرا بھی اور آپ کا بھی اورجب اس یقین کا نام ایمان ہے کہ ایمان کے بغیر ہمیشہ کا درد ناک عذاب اور جہنم ہے تو وہ بیوی، جو پورا خاندان ماں باپ بھائی بہن سب کو چھوڑ کر صرف آپ کے لیےآپ کےدکھ سکھ میں ساتھ دینے اور جیون ساتھی بننے کے لیےآگئی ہے وہ نرگ میں جائے اور وہ بیٹابیٹی جس سےآپ اپنی جان سےزیادہ محبت کرتے ہیں وہ دوزخ میں جلیں اور آپ جنت میں جائیں تو یہ کیسا ایمان و اسلام ہوگا؟ یہ بات مسلمان تو دور کی بات ہے انسانیت کے بھی ضدف ہے اس کے علاوہ بھائی بہن خالہ چچا جو بھی عزیز ہیں اب ان پر کام کرنا ہے۔ا س حقیر نےمشورہ دیا کہ ہمارے رفیق اور داعی مولانا خلیق کو گھر لے جاکر کل
اتوار کادن ہے چھٹی بھی ہے گھر پر اہلیہ صاحبہ اور بیٹا بیٹی سے کم از کم ضرور ملوائیں وہ ایک دم گم سے ہوگئے‘ کئی بار ہیلو ہیلو کرنے کے بعد بولے‘ نہیں صاحب میں ان لوگوں سے تو ذکر بھی نہیں کرسکتا وہ تو بہت کٹر دھارمک ہیں وہ تو مجھے بھی اسلام قبول کرنے نہیں دیں گے میں نے بہت خوشامد کی مگر وہ نہیں مانے بہت اصرار کے بعد میں نے ان سے عرض کیا: اچھا یہ بتائیے کہ صبح کو مارننگ واک کے لیے وہ لوگ جاتے ہیں؟ وہ بولے ہم سب لوگ ساتھ میں صبح کو سمندر کے کنارے پابندی سے مارننگ واک کیلئے جاتے ہیں‘ اس حقیر نے ان کو آمادہ کیا کہ ان کو کل مولانا خلیق صاحب سے ملوا دیں اگر بات ہوگئی تو بہت بہتر ہے ورنہ مولانا ان سے ملیں گے تو ان کیلئے دعا تو کریں گے وہ اس پر راضی ہوگئے‘ اگلی صبح نو بجے مولانا خلیق صاحب نے پھر فون کیا کہ الحمدللہ ان کے خاندان کے تینوں افراد نے کلمہ پڑھ لیا ہے۔ ان تینوں کے کلمہ کی تجدید بھی اس حقیر نے کروائی‘ میں نے ان صاحب سے جن کانام اب عبداللہ ہے‘ عرض کیا: آپ کہہ رہے تھے کہ میرے گھر والوں سے تو ذکر بھی نہیں کیا جاسکتا ہے وہ بہت کٹر دھارمک ہیں وہ بولے واقعی میں بہت غلط فہمی میں تھا میں نے تو بہت سوال جواب کے بعد ایک گھنٹہ میں کلمہ پڑھا تھا میری بیوی اور بچوں نے تو 25 منٹ بات سن کر کلمہ پڑھ لیا‘ میں نے کہا انسان اگرمذہبی دھارمک ہوتا ہے تو وہ اپنے خدا کو راضی کرنے کے لیے دھارمک ہوتا ہے‘ اگر آپ اس کو یہ سمجھا دیں اور مطمئن کردیں کہ اسلام کے علاوہ جو بھی پوجا پاٹ کرتے ہیں وہ خدا کو راضی کرنے والی نہیں ہے بلکہ اس کو ناراض کرنے والی ہے تو انسان اسی تیزی اور سختی کے ساتھ اسلام کو ماننے اور فالو کرنے لگتا ہے جس سختی اور مضبوطی کے ساتھ وہ پہلے جاہلیت میں اپنےمذہب پر کاربند ہوتا ہے‘ شیطان ہدایت سے روکنے اور داعیوں کو دعوت سے روکنے کے لیے کسی کے مذہب اور دین پر مضبوطی کو کڑتا اور سختی بتا کر ہدایت اور دعوت سے روکتا ہے اس لیے دعوت کا ٹوٹا پھوٹا کام کرنے والے مسلمان تو کسی دھارمک آدمی کو کٹرمان کر بچتے ہی ہیں وہ نیا مسلمان جو خود اسی کٹر دھارمک خاندان کا فرد ہے وہ بھی اپنے اہل خانہ کو دعوت دینے کے بجائے ان سے بات کرنے سے ڈرتا ہے حالانکہ مذہب سےمضبوط رشتہ قبول اسلام سے رکاوٹ نہیں بلکہ قبول حق کی ایک صلاحیت کا نام ہے۔ کاش ہم یہ نکتہ سمجھیں!!

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 420 reviews.